نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

Golden wordz

حالیہ پوسٹس

سمع موتیٰ

  Dead body listen voice By Honey Bin Tariq ( اِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتٰى وَلَاتُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَاۗءَ اِذَا وَلَّوْا مُدْبِرِيْنَ (سورہ نمل آیت ۸۰ ) (اے محبوب نبی ﷺ ) آپ نہ تو مردوں کو سنا سکتے ہیں ، اور نہ ایسے بہروں کو اپنی پکار سناسکتے ہیں جو پیٹھ پھیر کر بھاگے جارہے ہوں ۔‘‘ اس آیت شریفہ کے معنی واضح ہیں کہ کوئی بھی مردوں کو نہیں سنا سکتا ،کیونکہ جب نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نہیں سنا سکتے تو دوسرا کوئی کیسے سنا سکتا ہے مردوں کو سنانا کسی کے بس میں نہیں : پیغمبر اکرم ﷺ کو خطاب کر کے ارشاد فرمایا گیا کہ ” آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) – اے پیغمبر!- مردوں کو نہیں سنا سکتے ” ۔ اگر یہ مان بھی لیا جائے : کہ یہاں اس آیت میں کفار کو مردوں سے تشبیہ دی گئی کہ جس طرح آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مردوں کو نہیں سنا سکتے اسی طرح ان کفار کو بھی سنانا اور حق قبول کرا دینا آپ کے بس میں نہیں ۔ اور ظاہر ہے کہ یہ تشبیہ اسی صورت میں صحیح ہو سکتی ہے جبکہ مردے نہ سنتے ہوں ۔ ورنہ اس تشبیہ کا کوئی معنیٰ ہی نہیں رہ جاتا ۔ لہذا اہل بدعت کی یہ خوشی فہمی یا مغالطہ آفرینی پا در ہوا ہو جاتی ہے کہ ...

اویس قرنی حقیقت یا فسانہ

 حدیث کا متن (اختصار کے ساتھ) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: > "يَأْتِي عَلَيْكُمْ أُوَيْسُ بْنُ عَامِرٍ مَعَ أَفْوَاجِ أَهْلِ الْيَمَنِ، مِنْ مُرَادٍ ثُمَّ مِنْ قَرَنٍ، كَانَ بِهِ بَرَصٌ فَبَرَأَ مِنْهُ إِلَّا مَوْضِعَ دِرْهَمٍ، لَهُ وَالِدَةٌ هُوَ بِهَا بَرٌّ، لَوْ أَقْسَمَ عَلَى اللَّهِ لَأَبَرَّهُ، فَإِنِ اسْتَطَعْتَ أَنْ يَسْتَغْفِرَ لَكَ فَافْعَلْ" --- ترجمہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “تمہارے پاس عنقریب أوَيس بن عامر آئیں گے جو یمن کے قبیلہ مُراد سے ہیں، پھر قبیلہ قرن سے ہوں گے۔ ان کو کوڑھ کی بیماری تھی لیکن اللہ نے شفا دے دی، صرف ایک درہم کے برابر نشان باقی رہ گیا۔ ان کی ایک والدہ ہے اور وہ ان کے ساتھ بہت نیک سلوک کرنے والے ہیں۔ اگر وہ اللہ پر قسم کھا لیں تو اللہ ان کی قسم پوری کر دے۔ پس (اے عمر!) اگر تم ان سے ملاقات کر سکو تو ان سے اپنے لیے دعا اور استغفار کروانا۔” --- حدیث کے حوالے 1. صحیح مسلم، کتاب فضائل الصحابة، باب من فضائل أويس القرني، حدیث نمبر 2542 2. مسند احمد، مسند عمر بن الخطاب، حدیث نمبر 213 3. المستدرك للحاكم، ج 3، ص 455  اس حدیث کی سند ھی صحیح نھیں اس میں ایک راو...

#honey bin Tariq

  The American Society of Journalists and Authors (ASJA) was founded in 1948 as the Society of Magazine Writers, and is the professional association of independent nonfiction writers in the United States The organization was established in 1948 as the Society of Magazine Writers In 1978, membership was expanded to include book authors and the name was changed to ASJA In March 2009, ASJA changed their policy regarding self-published authors In June 2015 the membership criteria were revised to include nonfiction writing in more kinds of markets, and non-bylined work as well I am proud to be part of this global journalistic organization, the only member from Pakistan, asjaoffice@asja.org http://www.asja.org Ph 212-997-0947 Mailing address 2248 Broadway #1767 New York, NY 10024 Office 355 Lexington Avenue 15th Floor New York NY 10017 6603

Honey bin Tariq

 یہ ڈیڑھ صدی کا قصہ ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو چار برس کی بات نہیں  Honey Bin Tariq  Honey Bin Tariq  is a Pakistani Journalist, Blogger, and Article-writer.  He is a member of the Worldwide Journalists Union,  Trans Journalists Association New York, USA, American Society of Journalists and Authors, New York USA  He was formerly the CEO of Shaheen Rent a Car. His legacy comes from a family of remarkable achievers: 1. *Late Father Tariq Mehmood Khan (1952-1987):*    - High Court lawyer    - Chairman of the Pakistan Art Lovers Council    - Editor of Daily Karnama    - Awarded the National Artist Award       (Qomi Fanqar Award) 2. *Late Grandfather Abdul Majeed Khan Sajid (1925-2015):*    - Renowned librarian, professor, principal, writer, and poet    - Esteemed Iqbaliyat expert, recognized for clarifying Allama Iqbal’s birth date and dispelling misconceptions about him    - H...

Strongly agree

  یہ پاکستان اور انڈیا کے کلمہ گو مشرک ہی ہیں۔ جو قبروں میں مدفون، انبیاء کرام ، اولیاء اللہ ، بابوں، پیروں اور فقیروں کی طاقتوں کو مانتے ہیں جو خود منوں مٹی تلے دبے ہوئے ہیں اور اور اپنے کفن تک کے بھی مالک نہیں اور انہیں تو یہ بھی شعور نہیں کے کب دوبارہ زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے!!! تمام صفات کارسازیہ صرف الہ العالمین ہی کے لیے خاص ہیں ابھی بھی وقت ہے مشرکو مان جاؤ "لا الہ ( نہیں ہے کوئی مشکل کشاء ، حاجت روا ، داتا، دستگیر ، غوثِ اعظم ، گنج بخش ، حاضر و ناظر ، مختار کل ، عالم الغیب ،  شفا دینے والا، اولاد کے خزانوں کا مالک، عزت و ذلت دینے والا، ہر وقت ہر ایک کی ہر جگہ سے مافوق الاسباب پکاروں کو سننے والا  اور پہنچنے والا، حاکم حقیقی ، قانون ساز ،رزق دینے والا، نفع و نقصان کا مالک ، نذر و نیاز کے لائق ، دعا و پکار کے لائق ، منت منوتی کے لائق ، رکوع وسجود کے لائق ، بگڑیاں بنانے والا، ڈوبے بیڑے پار لگانے والا، بے نیاز ، کاںٔنات کے ذرے ذرے پر تصرف کرنے والا، زمین و آسمان کے نظام کو چلانے والا، زندگی و موت کا مالک، گویا کہ ہر ہر وہ صفت جو صرف الہ العالمین کا خاصہ ہے الا اللّٰ...

295-c

  295 C   اب لگاؤ  گے کیا اللہ رب العالمین پہ فتوی؟ "وقال الکافرون ھذا ساحر کذاب" "اور یہ کفار کہتے ہیں کہ (محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم) جادو گر ہیں ، کذاب ہیں ! "  [ص-آیت-4] اب الله نے یہاں کیوں کافروں کی وہ بات نقل کی جس میں رسول الله کی گستاخی تھی ؟