اہل تشیع حضرات کا دعوی ہے آقا علیہ الصلاۃ والسلام نے غدیر کے موقع پہ ارشاد فرمایا تھا جس کا میں مولی ہوں علی بھی اسکے مولی ہیں
تو ثابت ہوا اپکے وصال کے بعد امیر المومنین امام / خلیفہ سیدنا علی ہونگے ۔ بھائی بات بڑی سادہ سی ہے میں نہ تومحدث ہوں نہ عالم نہ حافظ ایک عام سا مسلمان ہوں اور قرآن و سنت کا طالب علم ہوں ۔ میرا آسان سا سوال ہے تسلی بخش جواب دیکر ثواب دارین حاصل کریں ۔
پہلے اس حدیث مبارکہ کو بغور پڑھیے
من کنت مولاہ فعلي مولاہ
جس کا میں مولیٰ ہوں تو علی اس کے مولیٰ ہیں۔
الترمذی: 3713 وسندہ صحیح
نبی کریم ﷺ نے زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا:
أنت أخونا ومولانا
تُو ہمارا بھائی اور ہمارا مولیٰ ہے۔
البخاری: 2699
جس حدیث کو آپ اپنے مقصد کے لیے بڑھ چڑھ کے پیش کرتے ہیں وہ ترمذی کی روایت ہے درجہ میں یہاں بخاری کی سند کا پلڑا زیادہ بھاری ہے ۔
اب آجائیں اصل بات کیطرف یہاں براہ راست ارشاد فرمایا میرا مولی زید ہے تو اس حساب سے تو بھائی پھر خلافت امامت کا پہلا حق زید رضی اللہ عنہ کے پاس جانا چاہیے تھا ۔ کیونکہ آقا علیہ الصلاۃ والسلام نے انکو اپنا مولی کہا اور اگر مولی کے معنی جس انداز میں شیعہ حضرات لیتے ہیں تو اس حساب سے معاذ اللہ زید بن حارثہ کا درجہ تو (ثم معاذاللہ) رسول اللہ سے بھی بڑھ جاتا ہے یہاں مولا/ مولی سے مراد مددگار یا رب نہیں بلکہ محدثین کے نزدیک اسکے معنی محبوب / دوست کے ہیں ۔ ایک تو ہم عجمی عربی الفاظ کو بھی اردو ہی سمجھ لیتے ہیں
بات پلے پڑگئی یا پچھلی بھی گئی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں