نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

Blenders


In Muslim history, mental-health patients have often been given titles such as “Mujaddid al-Thani” and “Wali Allah.”


Mujaddid al-Thani is regarded by some as the first figure who toppled the emerging modern Muslim thinking in the subcontinent. The idea of wahdat al-wujud fed this modern outlook, and as the late Qazi Javed is reported to have said, “wahdat al-wujud was the window through which Islam and Hinduism could peek at each other.” Mujaddid al-Thani allegedly closed that window by grafting it onto the idea of wahdat al-shuhud. He was a deeply devout thinker; he believed that India’s Muslim rulers should treat non-Muslim subjects harshly and extract jizya by subjugating them. Alongside this, his claims bore the marks of existentialist tendencies in Sufism.


On one occasion he boldly claimed that his spiritual rank was superior to Abu Bakr as-Siddiq’s (as cited in Maktubat Imam Rabbani, Letter 11). This claim sparked unease among people, who wondered how a man could place himself above Abu Bakr. The Mughal emperor Jahangir, on that basis, had him arrested and imprisoned in the fortress of Gwailor.


In one place in the Maktubat, it is written that when Jesus returns, he will follow Hanafi jurisprudence—astonishing indeed, to make a Prophet a follower of Imam Abu Hanifa.


Similarly, Mujaddid al-Thani is said to have claimed that all creatures prostrate to him because the Kaaba had descended into them. The details of the incident are in Mujaddid al-Thani’s book, Rubyat al-Qayyumiyya, page 115, which states: “Mujaddid greatly desired to visit the Kaaba; one day in a state of mystical vision he saw that all beings turned toward him in prostration; when he turned his attention toward them, it became clear that a likeness of the Kaaba had descended upon him, and in the meantime he was told that today we have sent the Kaaba to meet you. And the Kaaba has descended into his Khanqah.” Subsequently, that part of the Khanqah was raised above the ground, and today that site is a place of ziyarat for both ordinary and special visitors. The claims about Mujaddid’s miracles are far more fantastical than his burial.


Maulana Syed Zawar Hussain Shah has written a biography of Mujaddid al-Thani under his name, and another book, Fatah Ahmad, on page 33 mentions his burial. “Makhdoom Zada Khwaja Muhammad Sadiq’s grave lay in the center of the enclosure, oriented toward the east; upon his death, his grave was dug near Makhdoom Zada’s grave. Maulana Badaruddin Surahndhi notes that he saw, in Mujaddid al-Thani’s honor, a hand move away from the eastern wall and remain in that position to this day.”


Think about it: if a universally agreed Mujaddid, born a thousand years later, claimed superiority to Abu Bakr and forced all beings to prostrate before him, and even the Kaaba was to descend into his Khanqah, how would non-Mujaddid elders have fared? I have not even mentioned other saints who dipped into Suhwan Sharif and traveled to Najaf.


مسلم تاریخ میں زہنی مریضوں کو "مجدد الف ثانی، ولی اللہ ،جیسے خطاب ملتے رہے ہیں۔۔


مجدد الف ثانی وہ پہلی شخصیت تھے جنھوں نے برصغیر میں نشوونما پاتی مسلم روشن خیالی کا دھڑن تختہ کیا،وحدت الوجود اس مسلم روشن خیالی کا ایندھن تھا،بقول قاضی جاوید مرحوم کے "وحدتِ الوجود وہ کھڑکی تھی جس سے اسلام اور ہندوازم ایک دوسرے کے ہاں تانک جھانک کر سکتے تھے " 

مجدد الف ثانی نے وہ کھڑکی وحدتِ الشہود کی چٹنخنی چڑھا کر بند کردی ۔۔۔۔مجدد صاحب کافی راسخ العقیدہ تھے ۔۔ان کا خیال تھا ہندوستان کے مسلم حکمرانوں کو غیر مسلم رعایا سے سخت سلوک کرنا چاہیے اور ان کو ذلیل کر کے ان سے جزیہ لینا چاہیے۔۔۔۔اس کے ساتھ ساتھ مجدد صاحب کے دعوے کافی حد تک وجودی صوفیوں والے تھے۔۔۔

ایک دفعہ دعوی کر بیٹھے ان کا روحانی مقام ابوبکر صدیق سے افضل ہے (مکتوبات امام ربانی مکتوب 11)

یہ دعوے کرنے کی دیر تھی لوگوں میں بے چینی پھیل گئی کہ حضرت صاحب خود کو حضرت ابوبکر سے افضل کیسے قرار دے سکتے ہیں ،اس وقت کے مغل بادشاہ جہانگیر نے اس دعوے کی بنا پر انھیں گرفتار کروا کے گوالیار کے قلعے میں قید کر دیا ۔۔۔

ایک جگہ مکتوبات میں  فرمایا کہ حضرت عیسی جب دوبارہ نزول فرمائیں گئے تو فقہ حنفی کی پیروی کریں گے ۔۔۔حد ہے ایک رسول کو امام ابو حنیفہ کا مقلد بنا دیا ۔۔۔


اسی طرح ایک دفعہ مجدد الف ثانی نے دعویٰ فرما دیا کہ تمام مخلوقات ان کو سجدہ کر رہی ہیں  کیونکہ کعبہ ان میں حلول کر گیا ہے ۔۔۔واقعے کی تفصیل مجدد الف ثانی کی کتاب روضتہ القیومیہ صفحہ 115 پر موجود ہے جس کے مطابق 

"حضرت مجدد کو زیارت کعبہ کی بہت خواہش تھی ایک دن کشفی حالت میں دیکھتے ہیں کہ تمام مخلوقات آپ کی طرف رخ کر کے سجدہ ریز ہیں ،جب آپ نے اس جانب توجہ کی تو معلوم ہوا کہ کعبہ کی مثالی صورت کا آپ پر نزول ہوا ہے ،اس اثنا میں الہام ہوا کہ تم ساری عمر زیارت کعبہ کے لیے مشتاق ریے ،آج ہم نے کعبہ کو تمہاری ملاقات کے لیے بھیج دیا ہے ،اور کعبہ نے حضرت مجدد کی خانقاہ میں حلول کر لیا ۔۔"

بعدازاں خانقاہ کے اس حصے کو زمین سے اونچا کیا گیا ،اور آج بھی وہ صفہ زیارت عام و خاص ہے۔۔

حضرت کے دعوے جتنے دیو مالائی تھے حضرت مجدد کی تدفین اس سے زیادہ دیو مالائی تھی۔۔۔

 حضرت مولانا سید زوار حسین شاہ صاحب نے حضرت مجدد الف ثانی کے نام سے ان کی سوانح مرتب کی ہے اس کے صفحہ 235 پر ایک اور کتاب وفات احمدی صفحہ 33 کے حوالے سے حضرت مجدد کی تدفین کا واقعہ لکھا ہے ۔۔

 "مخدوم زادہ خواجہ محمد صادق کی قبر احاطہ کے وسط میں مائل بقبلہ واقع ہوئی تھی ،جب حضرت کی وفات ہوئی تو ان کی قبر مخدوم زادہ کی قبر کے قریب سے کھودی گئی ،مولانا بدرالدین سرہندی فرماتے ہیں کہ ہم نے دیکھا ،مخدوم زادہ کی قبر مجدد الف ثانی کے احترام میں ایک ہاتھ شرقی دیوار کی جانب پیچھے ہٹ گئی ہے اور آج تک اسی طرح قائم ہے۔۔"


سوچیں اگر ہزار سال بعد پیدا ہونے والے متفق علیہ مجدد خود کو ابو بکر صدیق سے افضل قرار دے ریے ہیں ،ساری مخلوقات کو اپنا سجدہ کروانے کا دعویٰ بھی کر ریے ہیں۔۔کعبہ بھی ان کی خانقاہ میں حلول کر رہا ہے۔۔۔حضرت عیسیٰ کو حنفی فقہ کا مقلد بنا رہے ہیں،تو پھر غیر مجدد اکابر نے کیسے کیسے بلنڈر کیئے ہوں گئے ۔۔۔ابھی تو میں نے ان بزرگان دین کا ذکر کیا ہی نہیں جو سہون شریف سے ڈبکی لگاتے تھے اور نجف سے جا کر نکلتے تھے۔۔۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شب برات

 مولبی سانپ کی روزی روٹی ہر اس کام سے جڑی ہوئی ہے جو قرآن و سنت کے منافی ہیں  کہتے ہیں بخشش کی فیصلوں کی گھڑی والی رات  شب برات ہے   اللہ کا قرآن  جو آسمانی الہامی کلام ہے  جو خاتم النبیین محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سینہ اقدس پہ جبرائیل امین نے اتارا اللہ کے حکم سے  یہ وہ پاک برگزیدہ کلام جو حضور آقا علیہ الصلاۃ والسلام کی زبان اطہر سے نکلا  سورہ القدر پڑھیے  ترجمہ  ہم نے اس قرآن کو شب قدر میں نازل کیا  اور تم کیا جانو ! شب قدر کیا ہے ؟ یہ 1 ہزار مہینوں سے بہتر ہے  جس میں فرشتے اور جبرائیل اپنے رب کے حکم سے نازل ہوتے ہیں ہر کام کے فیصلہ کے لیے  یہ طلوع فجر تک سلامتی ہی سلامتی ہے  دو نمبری کا منہ کالا ہوگیا  شب قدر کی نقل ( کاپی ) شب برات 

کلمہ گو مشرک

 یوسف 106 وما یومن اکثرھم باللہ آلا وھم مشرکوں اور ان ( مسلمانوں / کلمہ گو ) میں اکثر لوگ ایسے ہیں جو ایمان (  مومن / مسلم ) لانے کے باوجود مشرک ہی ہیں  And most of them believe not in  ALLAH except while they associate other with him  دس استاد فیر کتھے گئی تیری سائنس  وسیلے والی 

سفارش / شفاعت

 قرآن مجید فرقان حمید سورہ بقرہ میں درج مشہور و معروف آیت کریمہ آیت الکرسی میں لکھا ہے  من ذالذی یشفع عندہ آلا باذنہ  کون ہے جو اسکے سامنے شفاعت / سفارش کرسکے بجز اسکی اجازت کے  مطلب کون ؟ کون سے مراد کوئی بھی ولی ہو یا نبی ، اسکی کیا ہمت اللہ کے حکم اللہ رحمن کی مرضی کے بغیر اسکے سامنے کسی کی سفارش / شفاعت کرسکیں یعنی روز قیامت جن کے لیے خود اللہ واحد قہار پسند فرمائیں گے اسی کے لیے کسی بندے کے دل میں خیال ڈال دینگے اور وہ اللہ کے حضور گڑ گڑا کے اسکی بخشش طلب کرے گا