نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

Lord & bagger's

 However much the Master has given me, that is not my worth. Arbaz Khan film star. Heavenly slap for all such fools.


Quran Ad-Duha 6-8: أَلَمْ يَجِدْكَ يَتِيمًا فَآوَىٰ Did He not find you an orphan and give refuge? وَوَجَدَكَ ضَالًّا فَهَدَىٰ And He found you lost and guided you? وَوَجَدَكَ عَائِلًا فَأَغْنَىٰ And He found you needy and made you self-sufficient?


Some ignoramuses say, 'Fill my lap, O Muhammad' [with prayer/request]. 🤣🤣 The mention of Moses (Musa) in the Quran: 'Rabbi inni lima anzalta ilayya min khairin faqeer' (My Lord, indeed I am in need of whatever good You send down to me).


From the Quran, it is understood that from Adam (peace be upon him) to Muhammad peace be upon him, the last of the Prophets, all of them begged from Allah, and none of them claimed to be a giver or a helper. They themselves remained seekers of Allah's mercy and miracles until their death. The greatest sign was that they used to pray (Salat). Prayer is a declaration of bowing down; when you perform Ruku (bowing) and prostrate (Sajdah), what is left behind? What greater station of humility could there be? But the blind of intellect will remain blind. They will not stop exalting the creation to the status of the Creator. About these believers who practice polytheism (shirk), the Quran said: Yusuf 106: وَمَا يُؤْمِنُ أَكْثَرُهُم بِاللَّهِ إِلَّا وَهُمْ مُشْرِكُونَ (And most of them do not believe in Allah except while they are associating others [with Him in worship]). Despite believing in Allah, most people are still polytheists (Mushrikeen)."


جتنا دیا سرکار نے مجھ کو اتنی میری اوقات نہیں تھی، ارباز خان فلم سٹار 

اس جیسے تمام بیوڑوں کے لیے آسمانی تھپڑ 


قرآن الضحیٰ 8-6


أَلَمْ يَجِدْكَ يَتِيمًا فَآوَىٰ


کیا اس نے آپ ( محمد ) کو یتیم پایا پھر ٹھکانہ دیا۔


وَوَجَدَكَ ضَالًّا فَهَدَىٰ


اور آپ کو راہ سے بھٹکا ہوا پایا تو سیدھی راہ دکھائی۔


وَوَجَدَكَ عَائِلًا فَأَغْنَىٰ


اور آپ کو نادار ( تنگدست ) پایا تو غنی کر دیا۔۔ 


کچھ جہلاء کہتے ہیں بھر دو جھولی میری یا محمد 🤣🤣

موسی علیہ السلام کا ذکر قرآن میں


 رب انی لما انزلت الی من خیر فقیر

 اے میرے رب میں محتاج ہوں ہر اس نعمت کا جو تو مجھ پہ نازل کرے 


قرآن سے معلوم ہوتا ہے آدم علیہ السلام سے لیکر محمد رسول اللہ خاتم النبیین تک تمام کے تمام پیغمبر اللہ سے بھیک مانگتے نہ کے انکا یہ دعویٰ تھا ہم داتا ہیں ہم مدد کر سکتے ہیں وہ تو خود اپنی اپنی وفات تک اللہ کی رحمتوں معجزوں کے طلبگار رہے ، 

سب سے بڑی نشانی نماز پڑھتے تھے ، نماز  اعلان ہے جھکنے کا ، جب آپ رکوع کرتے ہیں سجدہ ریز ہوتے ہیں 

پیچھے کیا رہ گیا اس سے بڑھ کے اور عاجزی کا مقام کیا ہوگا 

لیکن عقل کے اندھے تو اندھے ہی رہیں گے 

وہ مخلوق کو خالق کے درجے پہ فائز کر کے ہی چھوڑتے ہیں 

انہی کلمہ گو مشرکین کے لیے قرآن نے کہا 

یوسف 106 


وما یومن اکثرھم باللہ آلا وھم مشرکون 

اللہ پہ ایمان رکھنے کے باوجود اکثر لوگ مشرک ہی ہیں

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شب برات

 مولبی سانپ کی روزی روٹی ہر اس کام سے جڑی ہوئی ہے جو قرآن و سنت کے منافی ہیں  کہتے ہیں بخشش کی فیصلوں کی گھڑی والی رات  شب برات ہے   اللہ کا قرآن  جو آسمانی الہامی کلام ہے  جو خاتم النبیین محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سینہ اقدس پہ جبرائیل امین نے اتارا اللہ کے حکم سے  یہ وہ پاک برگزیدہ کلام جو حضور آقا علیہ الصلاۃ والسلام کی زبان اطہر سے نکلا  سورہ القدر پڑھیے  ترجمہ  ہم نے اس قرآن کو شب قدر میں نازل کیا  اور تم کیا جانو ! شب قدر کیا ہے ؟ یہ 1 ہزار مہینوں سے بہتر ہے  جس میں فرشتے اور جبرائیل اپنے رب کے حکم سے نازل ہوتے ہیں ہر کام کے فیصلہ کے لیے  یہ طلوع فجر تک سلامتی ہی سلامتی ہے  دو نمبری کا منہ کالا ہوگیا  شب قدر کی نقل ( کاپی ) شب برات 

کلمہ گو مشرک

 یوسف 106 وما یومن اکثرھم باللہ آلا وھم مشرکوں اور ان ( مسلمانوں / کلمہ گو ) میں اکثر لوگ ایسے ہیں جو ایمان (  مومن / مسلم ) لانے کے باوجود مشرک ہی ہیں  And most of them believe not in  ALLAH except while they associate other with him  دس استاد فیر کتھے گئی تیری سائنس  وسیلے والی 

سفارش / شفاعت

 قرآن مجید فرقان حمید سورہ بقرہ میں درج مشہور و معروف آیت کریمہ آیت الکرسی میں لکھا ہے  من ذالذی یشفع عندہ آلا باذنہ  کون ہے جو اسکے سامنے شفاعت / سفارش کرسکے بجز اسکی اجازت کے  مطلب کون ؟ کون سے مراد کوئی بھی ولی ہو یا نبی ، اسکی کیا ہمت اللہ کے حکم اللہ رحمن کی مرضی کے بغیر اسکے سامنے کسی کی سفارش / شفاعت کرسکیں یعنی روز قیامت جن کے لیے خود اللہ واحد قہار پسند فرمائیں گے اسی کے لیے کسی بندے کے دل میں خیال ڈال دینگے اور وہ اللہ کے حضور گڑ گڑا کے اسکی بخشش طلب کرے گا