نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

Phir Baba

 Dada Jee ( Sir allama Prof abdulmajeed Khan sajid )was a cheerful, lively, and warm-hearted person, and a man of deep thoughts. His personality was remarkably appealing, distinguished by large, bright, enveloping eyes, an aquiline nose, a wheatish complexion, medium height, broad bones, and a full, soft physique. Remarkably, a peculiar fragrance would constantly emanate from his body, even when he was drenched in sweat.


The events that occurred when he fell ill and remained on his deathbed for three months prior to his passing are not some fictitious or made-up story, but a reality known to many members of my family, including my brother, my wife, and other eyewitnesses. During those three months of illness, we only bathed Dada Abu twice. Yet, at the time of his passing, there was no odor from his body, nor any grime on his skin. Imagine a person who hadn't cleaned his teeth for three months yet had no bad breath! Furthermore, there were no marks on his body, whereas when someone lies on a cot for three months, bedsores appear, skin peels, and blood oozes.


As a sign of Allah's mercy, a gentle drizzle began at the time of the funeral prayer. May Allah bestow countless blessings upon his grave. Amen."


✨ دادا جان کی دلنشین شخصیت اور روحانی معجزات

"دادا جی ایک زندہ دل، ہنس مکھ انسان تھے، گہری سوچوں والے۔ ان کی شخصیت بڑی بڑی روشن غلافی آنکھوں، کھڑی ناک، گندمی رنگت، میانہ قد، چوڑی ہڈیوں اور بھرے ہوئے گداز جسم کے ساتھ نہایت پرکشش تھی۔ حیرت انگیز طور پر، ان کے جسم سے ایک عجیب سی مہک آتی رہتی تھی، حتیٰ کہ جب وہ پسینے میں شرابور ہوتے تب بھی۔


وفات سے قبل جب وہ بیمار ہوئے اور بسترِ مرگ پر تین ماہ رہے، تو ان کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کسی افسانوی قصے یا فرضی من گھڑت کہانی سے نہیں، بلکہ حقیقت ہیں، جس کو میرے خاندان کے کئی افراد، میرا بھائی، میری بیوی اور دیگر عینی شاہدین جانتے ہیں۔ دورانِ بیماری ان تین ماہ میں ہم نے دادا ابو کو صرف دو بار نہلایا، لیکن وفات کے وقت ان کے جسم سے نہ کوئی بو آ رہی تھی نہ جسم پر میل تھی۔ جس شخص نے تین ماہ تک دانت صاف نہ کیے ہوں، لیکن منہ سے بدبو نہ آئے! مزید یہ کہ، ان کے جسم پر کوئی داغ نہیں تھا، جبکہ تین ماہ تک چارپائی پر لیٹے رہنے سے جسم پر داغ پڑ جاتے ہیں، کھال اتر جاتی ہے اور خون رستا ہے۔


اللہ نے ان پر رحمت کی کہ نمازِ جنازہ کے وقت ہلکی ہلکی بوندا باندی شروع ہو گئی۔ اللہ آپ کی قبر پر کروڑہا رحمتیں نازل فرمائے۔ آمین۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شب برات

 مولبی سانپ کی روزی روٹی ہر اس کام سے جڑی ہوئی ہے جو قرآن و سنت کے منافی ہیں  کہتے ہیں بخشش کی فیصلوں کی گھڑی والی رات  شب برات ہے   اللہ کا قرآن  جو آسمانی الہامی کلام ہے  جو خاتم النبیین محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سینہ اقدس پہ جبرائیل امین نے اتارا اللہ کے حکم سے  یہ وہ پاک برگزیدہ کلام جو حضور آقا علیہ الصلاۃ والسلام کی زبان اطہر سے نکلا  سورہ القدر پڑھیے  ترجمہ  ہم نے اس قرآن کو شب قدر میں نازل کیا  اور تم کیا جانو ! شب قدر کیا ہے ؟ یہ 1 ہزار مہینوں سے بہتر ہے  جس میں فرشتے اور جبرائیل اپنے رب کے حکم سے نازل ہوتے ہیں ہر کام کے فیصلہ کے لیے  یہ طلوع فجر تک سلامتی ہی سلامتی ہے  دو نمبری کا منہ کالا ہوگیا  شب قدر کی نقل ( کاپی ) شب برات 

کلمہ گو مشرک

 یوسف 106 وما یومن اکثرھم باللہ آلا وھم مشرکوں اور ان ( مسلمانوں / کلمہ گو ) میں اکثر لوگ ایسے ہیں جو ایمان (  مومن / مسلم ) لانے کے باوجود مشرک ہی ہیں  And most of them believe not in  ALLAH except while they associate other with him  دس استاد فیر کتھے گئی تیری سائنس  وسیلے والی 

سفارش / شفاعت

 قرآن مجید فرقان حمید سورہ بقرہ میں درج مشہور و معروف آیت کریمہ آیت الکرسی میں لکھا ہے  من ذالذی یشفع عندہ آلا باذنہ  کون ہے جو اسکے سامنے شفاعت / سفارش کرسکے بجز اسکی اجازت کے  مطلب کون ؟ کون سے مراد کوئی بھی ولی ہو یا نبی ، اسکی کیا ہمت اللہ کے حکم اللہ رحمن کی مرضی کے بغیر اسکے سامنے کسی کی سفارش / شفاعت کرسکیں یعنی روز قیامت جن کے لیے خود اللہ واحد قہار پسند فرمائیں گے اسی کے لیے کسی بندے کے دل میں خیال ڈال دینگے اور وہ اللہ کے حضور گڑ گڑا کے اسکی بخشش طلب کرے گا