نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

فاتحہ کے بناء نماز ❌

From d Desk of  Honey Bin Tariq:

 صحابہؓ نے نبی اکرم ﷺ سے پوچھا: *"جب ہم امام کے پیچھے نماز پڑھیں تو کیا کریں؟"*  

آپ ﷺ نے فرمایا:  

*"جب امام قراءت کرے تو تم خاموش رہو، سوائے سورہ الفاتحہ کے—وہ اپنے دل میں (آہستہ) پڑھو۔"*  

– یہ روایت سنن ابن ماجہ: حدیث 850 اور سنن ابی داود: حدیث 822 میں آئی ہے۔


یعنی، مقتدی کو سورہ فاتحہ ضرور پڑھنی چاہیے—خواہ دل ہی میں پڑھے۔

: *سورۃ فاتحہ* کے بغیر نماز نہیں ہوتی


1. *"من صلی صلاۃ لم یقرأ فیھا بفاتحۃ الکتاب فھی خداج"*  

(جو نماز میں سورۃ فاتحہ نہ پڑھے، اس کی نماز ناقص ہے)  

- *صحیح بخاری: حدیث 756*  

- *صحیح مسلم: حدیث 394*


2. *"لا صلاۃ لمن لم یقرأ بفاتحۃ الکتاب"*  

(جس نے سورہ فاتحہ نہ پڑھی، اس کی نماز نہیں)  

- *صحیح بخاری: حدیث 714*  

- *صحیح مسلم: حدیث 394*


3. *قرآن میں*:  

*"وَلَقَدْ آتَیْنَاکَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنَ الْعَظِیم"*  

(ہم نے آپ کو سات دہرائی جانے والی آیات اور قرآن عظیم دیا)  

- *سورہ الحجر: آیت 87*


احناف کی رائے ہے کہ مقتدی کے لیے فاتحہ لازم نہیں، مگر صحیح احادیث کے مطابق ہر شخص کو سورہ فاتحہ پڑھنی چاہیے۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شب برات

 مولبی سانپ کی روزی روٹی ہر اس کام سے جڑی ہوئی ہے جو قرآن و سنت کے منافی ہیں  کہتے ہیں بخشش کی فیصلوں کی گھڑی والی رات  شب برات ہے   اللہ کا قرآن  جو آسمانی الہامی کلام ہے  جو خاتم النبیین محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سینہ اقدس پہ جبرائیل امین نے اتارا اللہ کے حکم سے  یہ وہ پاک برگزیدہ کلام جو حضور آقا علیہ الصلاۃ والسلام کی زبان اطہر سے نکلا  سورہ القدر پڑھیے  ترجمہ  ہم نے اس قرآن کو شب قدر میں نازل کیا  اور تم کیا جانو ! شب قدر کیا ہے ؟ یہ 1 ہزار مہینوں سے بہتر ہے  جس میں فرشتے اور جبرائیل اپنے رب کے حکم سے نازل ہوتے ہیں ہر کام کے فیصلہ کے لیے  یہ طلوع فجر تک سلامتی ہی سلامتی ہے  دو نمبری کا منہ کالا ہوگیا  شب قدر کی نقل ( کاپی ) شب برات 

کلمہ گو مشرک

 یوسف 106 وما یومن اکثرھم باللہ آلا وھم مشرکوں اور ان ( مسلمانوں / کلمہ گو ) میں اکثر لوگ ایسے ہیں جو ایمان (  مومن / مسلم ) لانے کے باوجود مشرک ہی ہیں  And most of them believe not in  ALLAH except while they associate other with him  دس استاد فیر کتھے گئی تیری سائنس  وسیلے والی 

سفارش / شفاعت

 قرآن مجید فرقان حمید سورہ بقرہ میں درج مشہور و معروف آیت کریمہ آیت الکرسی میں لکھا ہے  من ذالذی یشفع عندہ آلا باذنہ  کون ہے جو اسکے سامنے شفاعت / سفارش کرسکے بجز اسکی اجازت کے  مطلب کون ؟ کون سے مراد کوئی بھی ولی ہو یا نبی ، اسکی کیا ہمت اللہ کے حکم اللہ رحمن کی مرضی کے بغیر اسکے سامنے کسی کی سفارش / شفاعت کرسکیں یعنی روز قیامت جن کے لیے خود اللہ واحد قہار پسند فرمائیں گے اسی کے لیے کسی بندے کے دل میں خیال ڈال دینگے اور وہ اللہ کے حضور گڑ گڑا کے اسکی بخشش طلب کرے گا