نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ہاتھ 👋یا گھٹنے 🛐 ؟؟؟

 نبی کریم ﷺ کی سنت یہ ہے کہ سجدے میں جاتے وقت *پہلے ہاتھ* زمین پر رکھے جائیں، پھر گھٹنے۔ یہ طریقہ صحیح روایات سے ثابت ہے:


- حضرت ابوہریرہؓ روایت کرتے ہیں:  

*"جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھے، اونٹ کی طرح نہ بیٹھے"*  

– *سنن ابوداؤد: حدیث 840*  

– *سنن نسائی: حدیث 1093*  

– *صحیح ابن خزیمہ: حدیث 621، امام حاکم و امام ذہبی نے اسے صحیح کہا*


- حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے بھی یہی ثابت:  

*"رسول اللہ ﷺ پہلے اپنے ہاتھ رکھتے تھے پھر گھٹنے"*  

– *سنن دارقطنی: حدیث 1080*  

– *سنن بیہقی: 2/101*


احناف کے ہاں فقہی وجوہات اور بعض مرجوح روایات کی بنیاد پر پہلے گھٹنے رکھنے کا قول پایا جاتا ہے، جو صحیح احادیث کے خلاف ہے۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

شب برات

 مولبی سانپ کی روزی روٹی ہر اس کام سے جڑی ہوئی ہے جو قرآن و سنت کے منافی ہیں  کہتے ہیں بخشش کی فیصلوں کی گھڑی والی رات  شب برات ہے   اللہ کا قرآن  جو آسمانی الہامی کلام ہے  جو خاتم النبیین محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سینہ اقدس پہ جبرائیل امین نے اتارا اللہ کے حکم سے  یہ وہ پاک برگزیدہ کلام جو حضور آقا علیہ الصلاۃ والسلام کی زبان اطہر سے نکلا  سورہ القدر پڑھیے  ترجمہ  ہم نے اس قرآن کو شب قدر میں نازل کیا  اور تم کیا جانو ! شب قدر کیا ہے ؟ یہ 1 ہزار مہینوں سے بہتر ہے  جس میں فرشتے اور جبرائیل اپنے رب کے حکم سے نازل ہوتے ہیں ہر کام کے فیصلہ کے لیے  یہ طلوع فجر تک سلامتی ہی سلامتی ہے  دو نمبری کا منہ کالا ہوگیا  شب قدر کی نقل ( کاپی ) شب برات 

کلمہ گو مشرک

 یوسف 106 وما یومن اکثرھم باللہ آلا وھم مشرکوں اور ان ( مسلمانوں / کلمہ گو ) میں اکثر لوگ ایسے ہیں جو ایمان (  مومن / مسلم ) لانے کے باوجود مشرک ہی ہیں  And most of them believe not in  ALLAH except while they associate other with him  دس استاد فیر کتھے گئی تیری سائنس  وسیلے والی 

سفارش / شفاعت

 قرآن مجید فرقان حمید سورہ بقرہ میں درج مشہور و معروف آیت کریمہ آیت الکرسی میں لکھا ہے  من ذالذی یشفع عندہ آلا باذنہ  کون ہے جو اسکے سامنے شفاعت / سفارش کرسکے بجز اسکی اجازت کے  مطلب کون ؟ کون سے مراد کوئی بھی ولی ہو یا نبی ، اسکی کیا ہمت اللہ کے حکم اللہ رحمن کی مرضی کے بغیر اسکے سامنے کسی کی سفارش / شفاعت کرسکیں یعنی روز قیامت جن کے لیے خود اللہ واحد قہار پسند فرمائیں گے اسی کے لیے کسی بندے کے دل میں خیال ڈال دینگے اور وہ اللہ کے حضور گڑ گڑا کے اسکی بخشش طلب کرے گا